انسانی تاریخ میں موت کا تصور ہمیشہ سے پراسرار اور دِلچسپی کا مرکز رہا ہے۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ موت کی کتاب نامی ایک قدیمی دستاویز موجود ہے جو ہر فرد کی آخری گھڑی کو تحریر کرتی ہے۔
حال ہی میں ایک عجیب نظریہ سامنے آیا ہے جسے ایمانداری کی شرط لگانے کا داخلی دروازہ کہا جاتا ہے۔
اس کے مطابق، اگر کوئی شخص اپنی زندگی کے فیصلوں میں مکمل شفافیت اور دیانتداری سے شرط لگائے، تو وہ موت کی کتاب کے صفحات کو بدلنے کا موقع حاصل کر سکتا ہے۔
یہ نظریہ نہ صرف تقدیر اور آزاد مرضی کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالتا ہے، بلکہ یہ سوال بھی اٹھاتا ہے کہ کیا انسان اپنے اعمال کے ذریعے اپنے انجام کو متاثر کر سکتا ہے؟
کچھ فلسفی اسے محض ایک تمثیل سمجھتے ہیں، جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ یہ ایک حقیقی روحانی تجربے تک رسائی کا ذریعہ ہو سکتا ہے۔
ایمانداری کی شرط لگانے کا عمل روزمرہ کے چھوٹے فیصلوں سے لے کر زندگی کے بڑے موڑ تک پھیلا ہوا ہے، جہاں ہر انتخاب ایک نئے امکان کو جنم دیتا ہے۔
آخر میں، یہ تحریر قاری کو یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ کیا موت واقعی ایک طے شدہ انجام ہے، یا پھر ہمارے ہاتھوں میں اس کا کچھ حصہ موجود ہے؟
مضمون کا ماخذ : لاٹری کی قانونی حیثیت